وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے بیوروکریسی پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے نامور بیوروکریٹس نے پرتگال میں جائیدادیں خرید لی ہیں۔ ان بیوروکریٹس نے پرتگال کی شہریت حاصل کرنے کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔
خواجہ آصف نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ افسران اربوں روپے بنا کر اب ریٹائرمنٹ لے کر عیش بھری زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کے اس بیان پر سرکاری افسران اور مختلف اداروں کی جانب سے شدید ردِ عمل سامنے آیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ایک سینئر افسر نے خواجہ آصف کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس اس قسم کا کوئی ریکارڈ یا ثبوت موجود نہیں ہے۔ نیب ذرائع نے بھی خواجہ آصف کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں کوئی کیس زیرِ تفتیش نہیں ہے۔
ایک اور سینئر سرکاری افسر کا کہنا تھا کہ اس بیان کی وجہ سے بیوروکریسی میں ناراضی پھیل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات سے اداروں کا مورال متاثر ہو رہا ہے۔ افسران نے اس بیان کو غیر ذمہ دارانہ اور نقصان دہ قرار دیا ہے۔