اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پر فوجی قبضے کی تجویز سکیورٹی کابینہ سے منظور ہونے کے بعد اسرائیلی وزیر خزانہ بذلیل اسموٹرچ نے حکومت گرانے کی دھمکی دے دی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسموٹرچ نے نیتن یاہو کے غزہ میں جنگ سے متعلق منصوبوں پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ پالیسی جاری رہی تو وہ حکومت ختم کرنے اور نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کریں گے۔ یہ دھمکی انہوں نے جمعرات کے روز سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں دی۔
اسرائیلی کان پبلک براڈ کاسٹر کے مطابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ وزیراعظم فوج کو فیصلہ کن کامیابی تک لے جا سکتے ہیں، بلکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نیتن یاہو اس مقصد کو حاصل کرنا ہی نہیں چاہتے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل اسرائیلی کابینہ نے وزیراعظم کی غزہ پر فوجی کنٹرول کی تجویز کی منظوری دی تھی۔ تاہم، گزشتہ روز اپنے بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ فوجی کارروائی کا مقصد غزہ پر قبضہ نہیں بلکہ اسے حماس کے قبضے سے آزاد کرانا ہے، اور بعد ازاں وہاں ایسی سول انتظامیہ قائم کی جائے گی جس میں نہ حماس اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی کا کوئی کردار ہوگا۔