سندھ کے بڑے اسپتال میں بدانتظامی، مریض پریشان




سندھ کے دوسرے بڑے اسپتال لیاقت یونیورسٹی اسپتال میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے اسپتال کے کئی شعبہ جات میں کام متاثر ہو رہا ہے۔ اسپتال میں ایم آر آئی اور سی ٹی اسکین جیسے اہم مشینیں خراب پڑی ہیں، اور ابھی تک ٹھیک نہیں کی گئی ہیں۔

اس اسپتال میں روزانہ 6000 سے زیادہ مریض او پی ڈی میں آتے ہیں اور 500 سے زیادہ سرجریز ہوتی ہیں۔ گردے، جگر، معدہ اور جنرل سرجری کے مشینیں خراب ہیں، اس وجہ سے آپریشنز یہاں مینوئل طریقے سے ہو رہے ہیں۔
مریض اور ان کے رشتہ دار پریشان ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ دو ماہ سے زیادہ گزر گئے، لیکن مشینیں ٹھیک نہیں ہو رہیں۔ اسپتال کا سالانہ بجٹ 9 ارب روپے سے زیادہ ہے، لیکن اس کا خسارہ (ڈیفیسٹ) 1 ارب سے زیادہ ہو چکا ہے۔
9 ارب میں سے 3 ارب روپے تو صرف دوا، آکسیجن، سیکیورٹی اور صفائی پر خرچ ہو رہے ہیں۔ حکومت نے فنڈز کا وعدہ کیا ہے، اُمید ہے 1 ماہ میں فنڈز ریلیز ہو جائیں گے، یہ کہنا ہے اسپتال انتظامیہ کا۔
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اسپتال کا انتظام یونیورسٹی کے حوالے کر دیا جائے، تو مینجمنٹ اور ہیلتھ سروسز دونوں بہتر ہو سکتی ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی