اسلام آباد میں پاکستان ہریانوی مشاعرے کا شاندار انعقاد


اسلام آباد میں ہریانوی زبان کے فروغ کے لیے ایک اہم ادبی محفل منعقد کی گئی۔

اس محفل کا مقصد یہ تھا کہ ہریانوی زبان سے وابستہ شعرا، ادباء اور اہلِ ذوق کو ایک ایسا پلیٹ فارم فراہم کیا جائے جہاں وہ اپنی زبان کی قدر و قیمت کا اظہار کر سکیں۔

یہ محفل نورا پاکستان کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی، جو پورے پاکستان میں ہریانوی بولنے والوں کی نمائندگی کر رہا ہے۔
نورا پاکستان کے جنرل سیکرٹری اختر مرزا نے کہا:

یہ اسلام آباد میں پہلی بار ہریانوی زبان میں مشاعرہ منعقد ہوا۔ پاکستان میں تقریباً 36 قومیں ایسی ہیں جو ہریانوی زبان بولتی ہیں۔ یہ قومیں اصل میں بھارت سے ہجرت کر کے آئی تھیں اور اب پاکستان میں اپنی ثقافت کے تحفظ کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

مشاعرے میں ملک بھر سے ہریانوی زبان کے معروف شعرا نے شرکت کی۔
رانا سعید دوشی نے اس مشاعرے کو ایک "تاریخی لمحہ" قرار دیا اور ہریانوی زبان کے تحفظ کی کوششوں کو سراہا۔

افضل گور نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہریانوی زبان کی ترویج کے لیے تعلیمی اداروں میں الگ سے شعبے قائم کیے جائیں، تاکہ اس زبان کی تعلیم اور ترقی کو فروغ حاصل ہو۔

محفل کے منتظمین نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ہریانوی بولنے والوں کے لیے ویزا سہولیات فراہم کی جائیں، تاکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان لسانی اور ثقافتی رشتے مزید مضبوط ہو سکیں۔

مشاعرے میں 25 سے زائد شعرا نے اپنا کلام پیش کیا، جسے سامعین نے بے حد پسند کیا۔
محفل میں علمی، ادبی اور ثقافتی حلقوں کی بھرپور شرکت دیکھی گئی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی