ایک اسرائیلی پروفیسر جو برطانیہ کی ایک یونیورسٹی میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں، انہوں نے اسرائیلی فوج کے مظالم کے خلاف آواز بلند کی۔ پروفیسر نے غزہ میں قائم اسرائیلی "ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن" کو نقلی اور فریب پر مبنی ادارہ قرار دیا۔
پروفیسر کا کہنا تھا:
"یہ ادارہ انسانیت سے ہمدردی کے کسی جذبے سے وابستہ نہیں۔ بلکہ ان مراکز میں ایسے حالات پیدا کیے گئے ہیں جیسے وہاں ’اسکوئڈ گیم‘ یا ’ہنگر گیمز‘ کھیلے جا رہے ہوں۔"
انہوں نے مزید کہا کہ:
"غزہ کے بھوکے شہری جب خوراک حاصل کرنے ان مراکز کا رخ کرتے ہیں، تو ان کی جان خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ وہ گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں اور بےرحمی سے قتل کر دیے جاتے ہیں۔"
پروفیسر نے مغربی رہنماؤں کے دوغلے رویے پر بھی سوال اٹھایا اور کہا:
"ہمارے قریبی رہنما زبان سے انسانیت اور ہمدردی کے دعوے کرتے ہیں، لیکن درحقیقت وہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کر رہے ہیں۔"